آئی ایس پی ایس پر اقدامات

  1. بحری جہازوں کو دہشت گردی کے مقاصد کے لئے استعمال اور ممکنہ خطرات کے جواب میں، پی این ایس سی نے ڈیڈ لائن پہلی جولائی 2004 سے پہلے ہی اپنے تمام جہازوں پر آئی ایس پی ایس کوڈ کامیابی سے لاگو کیا۔
  2. پی این ایس سی کے زیر مننتظم جہازوں کا آڈٹ بیورو ویریٹاس (آر ایس او) کی جانب سے کیا گیا، جن پر آئی ایس پی ایس کوڈ تقاضوں کے مطابق شکایات پائی گئی ان کو انٹرنیشنل شپ سیکوریٹی سرٹیفیکیٹ جا ری کئے گئے۔
  3. سولاس "چیپٹر IX-2 " ریگولیشن 6 کے مطابق، پی این ایس سی کے تمام جہازوں پر "شپ سیکوریٹی الرٹ سسٹم" تنصیب کیا گیا لیکن کارگو جہازوں کی ضرورت کیلئے یہ سسٹم ریڈیو انسٹالیشن کے پہلے سروے سے قبل نہیں ہونا تھابلکہ بعد میں پہلی جولائی 2006 کو ہونا تھا۔
  4. پی این ایس سی ٹریننگ سیکشن نے بیورو ویریٹاس (آر ایس او) کیساتھ ملکر سی ایس او اور شپ سیکوریٹی افسران کو تربیت دینے کے انتظامات کئے۔ پی این ایس سی کے جہازوں پربہت سارے منظور افسران کے علاوہ کئی نامزد ایس ایس او کی موجودگی جنہوں نے شپ سیکوریٹی آفیسرز ٹریننگ لی ہے کوئی غیر معمولی بات نہیں۔
  5. کمپنی سیکورٹی آفیسرکی طرف سے جہاز سیکورٹی کی منصوبہ بندی کی دفعات کے مؤثر عمل کو یقینی بنانے کیلئے،جہازوں پر شیڈول کے مطابق باقاعدگی سے سیکورٹی ڈرلزمنعقد کئے جاتے ہیں. مزید برآں جہاز / کنارے پر مواصلاتی، سمنوی، وسائل کی دستیابی اور جواب ٹیسٹ کرنے کے لئے سیکورٹی ڈرلزاکثر منعقد کئے جاتے ہیں.
  6. ٹریننگ سیکشن نے کارپوریشن کے زیر منتظم بحری جہازوں پر تعینات عملے کے لئے اردو (قومی زبان) میں آئی ایس پی ایس فیملرایزیشن کورس تیار کیا ہے اور باقاعدگی سے آئی ایس پی ایس فیملرایزیشن کورسز منعقد کرتا رہتا ہے۔